۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
لبنان

حوزه/ شیخ غازی حنینہ نے کہا کہ دور حاضر، ولایت فقیہ کا دور ہے؛ انقلاب اسلامی ولایت فقیہ کے زیر سایہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشرۂ فجرِ انقلاب اور انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر حوزہ نیوز ایجنسی نے لبنان کے معروف عالم دین اور انجمن علمائے اسلام کے چیئرمین ”شیخ غازی حنینہ“ کے ساتھ خصوصی گفتگو کی ہے، جس کا تفصیلی متن کچھ یوں ہے:

حوزہ: اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ 4 دہائیوں میں، علاقائی اور عالمی سطح پر کیا کردار ادا کیا ہے؟

اسلامی جمہوریہ ایران نے مزاحمت و مقاومت کا محور بنانے اور اسے مضبوط اور مستحکم کرنے کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ہے اور آج مزاحمتی تحریک کو بین الاقوامی سطح پر ایک اصول کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مغربی ممالک دنیا میں ایک نیا نقشہ اور نظام کو ترتیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران، ولایت فقیہ کے زیر سایہ خارجہ پالیسی بالخصوص مسئلۂ فلسطین کے تعلق سے اسلامی اور عرب اقوام کی حمایت حاصل کرنے اور مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منوانے میں کامیاب رہا ہے۔

حوزہ: کیا انقلاب اسلامی نے گزشتہ 43 سالوں کے دوران، اپنے اہداف حاصل کر لئے ہیں؟

انقلاب اسلامی نے اپنی نمایاں کامیابی کے برسوں بعد بھی اپنے اہداف اور نعروں کی پاسداری کرتے ہوئے مستضعفین جہاں، علاقائی اور غیر علاقائی اقوام کی حمایت کی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم اہداف میں مسئلۂ فلسطین سرفہرست ہے۔ انقلاب کو برآمد کرنے کے شعار کو ظلم و جبر کی روک تھام، مظلوموں کی مدد اور ظالموں کا مقابلہ کرنے کے لئے مثبت انداز سے بلند کیا گیا اور اس شعار کا مقصد اقوام عالم کو اسلامی اتحاد و وحدت اور قدس کے ذریعے قائدین انقلاب کے افکار کی طرف دعوت دینا تھا۔ عرب اقوام کی اکثریت بالخصوص فلسطینیوں کی توجہ انقلاب اسلامی کے اہداف و مقاصد اور نعروں کی طرف مبذول ہو رہی ہے۔

حوزہ: انقلاب اسلامی کے بعد سے ایران کے خلاف جاری غیر ملکی جابرانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے باوجود ایران کی سائنسی کامیابیوں کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟

اسلامی جمہوریہ ایران داخلی اور سماجی استحکام اور سائنس کے مختلف شعبوں پر توجہ کے ذریعے، سائنسی پیداوار میں دنیا میں 14واں مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے جو کہ شاہ کے زمانے اور ولایت فقیہ کے دور کے مقابلے میں اہم پیشرفت اور ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس وقت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کو استکبار جہاں اور علاقائی صہیونیت کا مقابلہ کرنے میں چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن ایران مزاحمت کے محور کی بنیاد پر ایک نئی مساوات قائم کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔

حوزہ: ایران قدس اور فلسطین کی حمایت میں کتنا کامیاب رہا ہے؟

جس طرح امام راحل رحمۃ اللہ علیہ نے آج تہران اور کل قدس کا نعرہ بلند کیا، اب ہم پیشرفت اور بیت المقدس کی آزادی کو بہت قریب سے مشاہدہ کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے شام، عراق اور یمن سمیت خطے کی دیگر اقوام کی مدد کی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے شروع ہی سے نہ مشرق نہ مغرب کا نعرہ لگایا اور اب ایران بین الاقوامی توجہ کا مرکز ہے اور توازن کے نقطۂ نظر سے اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .